میں نہیں چاہتا تھا کہ شاہین کپتان بنے، شاہد آفریدی کسے کپتان دیکھنا چاہتے تھے؟جانئے
پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے شاہین شاہ آفریدی کو کپتانی سونپنے کے لیے لابنگ کرنے پر درجنوں ٹرولز کی طرف اشارہ کیے جانے کے بعد کھل کر سامنے آ گئے۔
بابر اعظم نے گزشتہ روز تینوں فارمیٹس کی کپتانی چھوڑ دی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کر دیا۔
شاہد آفریدی، جو شاہین کے سسر بھی ہیں، نے اس بات پر زور دیا کہ وہ کبھی بھی انہیں کپتانی دینے کے حق میں نہیں رہے۔ شاہد آفریدی نے ایک مقامی نیوز چینل پر کہا، “میں نے کبھی بھی شاہین کو کپتان بنانے کی حمایت نہیں کی۔ میں نے پی ایس ایل کی فرنچائز لاہور قلندرز کا کپتان بنائے جانے کے بعد اس فیصلے پر بھی تنقید کی۔
” انہوں نے مزید کہا کہ “میں کس کا منہ بند کروں؟ سوشل میڈیا پر چیزیں پڑھ کر، مجھے صرف افسوس ہوتا ہے”۔
شاہد آفریدی نے یہ انکشاف بھی کیا کہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف سے ملاقات میں انہوں نے بابر اعظم کو ٹیسٹ کپتانی سے تبدیل نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ ’جب نگران وزیر اعظم نے مجھ سے پوچھا تو میں نے کہا بابر اعظم کو جلد بازی میں نہ بدلیں انہیں ٹیسٹ میچوں کے لیے مستقل کپتان رکھیں۔
میں نے ذکا اشرف کو محمد رضوان کو وائٹ بال کا کپتان بنانے کا مشورہ دیا کیونکہ انہوں نے ملتان سلطانز کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے‘۔
Always tried to keep Shaheen away from captaincy because it always ends badly: Shahid Afridi#SamaaTV #WorldCup23 #Cricket23 #ZorKaJorh @SAfridiOfficial @Mushy_online @yousaf1788 @umairbashirr @sawerapasha pic.twitter.com/Ewuc1cBECB
— SAMAA TV (@SAMAATV) November 16, 2023
یاد رہے کہ شان مسعود کی بطور کپتان پہلی ذمہ داری آسٹریلیا کے خلاف 14 دسمبر سے شروع ہونے والی تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز ہوگی۔ انہیں آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2023-25 کے اختتام تک کپتان مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز شاہین شاہ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں پاکستان مینز ٹیم کی قیادت کریں گے اور بطور کپتان ان کی پہلی ذمہ داری نیوزی لینڈ میں 12 سے 21 جنوری تک پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوگی۔