Latest

کپتان پر تنقید ،ورلڈکپ جیتنے والے معروف بھارتی کپتان بھی بابر اعظم کی حمایت میں سامنے آگئے

ہندوستان کے ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان کپل دیو نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے ٹیم کے باہر ہونے کے بعد پاکستانی کپتان کی قیادت پر ہونے والی تنقید کے درمیان بابر اعظم کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ بابر اعظم پر دباؤ بڑھ گیا کیونکہ پاکستان سیمی فائنل تک پہنچنے میں ناکام رہا، بھارت کے خلاف ایک بڑی شکست سمیت نو میں سے پانچ میں شکست ہوئی۔

یہ پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ کے آٹھ میچوں میں ہندوستان کی آٹھویں فتح تھی۔ پاکستان بھی پہلی بار افغانستان سے ہارا۔ بابر اعظم نے ورلڈ کپ میں 40 کی اوسط سے چار نصف سنچریوں کے ساتھ 320 رنز بنائے اور وہ دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ رینک والے بلے باز ہیں۔ تاہم یہ ہندوستان میں ورلڈ کپ میں ان کی کپتانی تھی جس پر اس وقت سوال اٹھائے گئے جب انہیں فیلڈ سیٹنگز میں جارحیت کی کمی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا۔

یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر بات کرتے ہوئے کپل دیو نے بابراعظم کا دفاع کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صرف موجودہ کارکردگی کی بنیاد پر ان کا فیصلہ کرنا غیر منصفانہ ہوگا۔ انہوں نے بابر اعظم کی سابقہ کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف چھ ماہ قبل ہی پاکستانی ٹیم کو آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن پر پہنچایا تھا۔

کپل دیو نے کہا کہ “اگر آپ کہتے ہیں کہ بابر اعظم آج کپتانی کے لیے صحیح انتخاب نہیں ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ صرف ان کی موجودہ کارکردگی کو دیکھ رہے ہیں۔

وہ وہی کپتان تھے جنہوں نے چھ ماہ قبل آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں پاکستانی ٹیم کو نمبر ون بنایا تھا۔” کپل دیو نے مزید کہا کہ “جب کوئی صفر پر آؤٹ ہوتا ہے تو 99 فیصد لوگ چاہیں گے کہ اسے ڈراپ کر دیا جائے۔ اگر کوئی عام کھلاڑی آتا ہے اور شاندار سنچری بناتا ہے تو وہ اسے سپر سٹار کہتے ہیں۔ اس لیے صرف موجودہ کارکردگی کو نہ دیکھیں، دیکھیں کہ کیسے
اس نے کھیل سے رابطہ کیا ہے، اس میں کتنا جذبہ اور ٹیلنٹ ہے”۔

دریں اثناء پی سی بی کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کا خیال ہے کہ بابر اعظم پاکستان کرکٹ کے ماحول میں قربانی کا پہلا بکرا بن سکتے ہیں جو اکثر لڑائی جھگڑوں میں بیچ میں رگڑا جاتا ہے۔ رمیز راجہ نے بی بی سی کے ٹیسٹ میچ سپیشل کو بتایا، “بابر اعظم پر اتنا دباؤ ہے کہ وہ کپتانی چھوڑ سکتے ہیں۔

“وطن واپسی پر واضح طور پر توقع کے مطابق زبردست ردعمل ہوا ہے۔ پاکستانی میڈیا نے بعض کھلاڑیوں اور خاص طور پر بابر اعظم کو نشانہ بنایا ہے۔ رمیز راجہ نے مزید کہا کہ “یہ صرف ایک ورلڈ کپ ہے لہذا آپ کو کسی نہ کسی طرح گرمی کو برداشت کرنا پڑے گا۔ اس ٹیم کے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ اس میں جدید دور کی کرکٹ کھیلنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن وہ اپنے طرز عمل سے قدرے شرمیلی اور ڈرپوک ہیں”۔

رمیز راجہ نے پورے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر بھی تنقید کی اور اعظم کا دفاع کیا کہ وہ ٹیم کی کارکردگی کے لیے مجموعی نظام کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے نظام کے اندر گہرے مسائل کو حل کیے بغیر کپتانوں اور کوچنگ اسٹاف کو تبدیل کرنے کے پی سی بی کے طریقہ کار پر سوال اٹھایا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button